Posts

Showing posts with the label Qadeer qureshi

زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے

Image
  زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے ترجمہ: قدیر قریشی یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے- شاید زیادہ بہتر سوال یہ ہو گا کہ زمین پر ہوا ہر وقت کیوں نہیں چلتی رہتی- آخر کو ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے- خطِ استوا پر زمین کی سطح کی linear speed 1670 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے- تو خط استوا پر ہر وقت 1670 کلومیٹر کی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ کیوں نہیں چلتے رہتے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین کی سطح کے ساتھ ساتھ ہوا بھی کم و بیش اسی رفتار سے گھوم رہی ہے اور یوں ہوا زمین کی سطح کے ریفرنس سے قریب قریب ساکن ہے- اگر آپ خطِ استوا سے قطبین کی طرف جائیں تو زمین کا قطر کم ہوتا چلا جاتا ہے- مثال کے طور پر خطِ استوا سے 30 ڈگری اوپر جائیں تو زمین کی سطح کی رفتار تقریباً 1400 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے جبکہ 60 ڈگری پر یہ رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ رہ جاتی ہے علی ہذالقیاس- شمالی قطب پر یہ رفتار صفر ہو جاتی ہے- چنانچہ جیسے جیسے ہم خط استوا سے قطبین کی طرح جائیں ہوا کی رفتار بھی زمین کی سطح سے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے- اس کے علاوہ سورج کی شعاعیں خط استوا پر تقریباً عمودی پڑتی ...

سائنس کیا ہے

Image
  سائنس کیا ہے ترجمہ اور تلخیص: قدیر قریشی نوے فیصد سے زیادہ لوگ یہ نہیں سمجھتے کہ الیکٹرانکس کے گیجٹس سائنس نہیں ہیں لیبارٹری میں موجود سامان بھی سائنس نہیں ہے ڈی این اے کے بارے میں آُپ کیا کہیں گے؟ جی نہیں – یہ بھی سائنس نہیں ہے اور فزکس یا ریاضی کی پیچیدہ مساوات؟ یہ بھی نہیں لارج ہیڈرون کولائیڈر تو یقیناً سائنس ہی ہوگی – جی نہیں یہ بھی سائنس نہیں ہے اکثر لوگ اس بارے میں متذبذب رہتے ہیں کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں کیا فرق ہے – سائنسی آلات سائنس کی ریسرچ میں مدد تو دے سکتے ہیں لیکن یہ از خود سائنس نہیں ہیں – ٹیکنالوجی سائنس کے اصولوں کے استعمال سے ایجاد کی جاتی ہے اور سائنسی آلات سائنس کی کھوج میں مدد کرتے ہیں – تو پھر سائنس کیا ہے؟ سائنس صرف معروضی حیقیقت کا کھوج لگانے کے ایک طریقہِ کار کا نام ہے – حضرتِ انسان کے ارتقاء پذیر ہونے اور کامیاب ہونے کی ایک بڑی وجہ ہمارا تجسس تھا – چنانچہ ہم ہزاروں سالوں سے دنیا کے بارے میں سوچتے اور اپنی ذہانت سے اس کے سربستہ راز کھولتے چلے آئے ہیں – ہم عرصہ دراز سے معروضی حقیقت کے بہتر سے بہتر ماڈلز بناتے آئے ہیں - لیکن کیوں؟ - اس لیے کہ ہم نے تجر...