This site is created to provide scientific information in Urdu language
If you have any query regrading Site, Advertisement and any other issue, please feel free to contact at ma03032471748@gmail.com
Contact Us
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
Contact Us
If you have any query regrading Site, Advertisement and any other issue, please feel free to contact at ma03032471748@gmail.com
سمارٹ واچ سمارٹ واچ میں چوبیس گھنٹے دل کی دھڑکن اور کچھ سمارٹ واچز میں جسم کا درجہ حرارت مانیٹر کیا جاتا ہے- اس کے علاوہ سمارٹ واچ میں ایکسیلیرومیٹر ہوتا ہے جو بازو کی حرکات کو مانیٹر کرتا ہے- گہری نیند میں ہمارے دل کی دھڑکن سست ہو جاتی ہے اور ہمارا جسم بہت کم حرکت کرتا ہے- رات بھر یہ ڈیٹا سمارٹ واچ میں سٹور ہوتا رہتا ہے- جب آپ جاگتے ہیں تو یہ ڈیٹا آپ کے سمارٹ فون میں متنقل ہوتا ہے جہاں اس ڈیٹا کا تجزیہ کر کے ایک الگورتھم یہ پیش گوئی کرتا ہے کہ آپ کب سے کب تک سو رہے تھے- لیکن یہ ڈیٹا صرف ایک گائیڈنس کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ڈیٹا بالکل بھی ایکوریٹ نہیں ہوتا۔ قدیر قریشی Source
مچھلیاں پانی میں سانس کیسے لیتی ہیں؟ کیا انھیں بھی نیند آتی ہے؟ مچھلیاں پانی میں حل شدہ آکسیجن کو سانس لینے کے لیے استعمال کرتی ہیں، واضح رہے پانی کے مالیکول میں موجود آکسیجن کی بات نہیں ہورہی (H2O) بلکہ پانی میں حل شدہ اس آکسیجن گیس کی بات ہورہی ہے جو کہ پانی میں موجود کائی (algae) اور پودوں کی فوٹو سینتھسز اور باہر کی ہوا سے پانی میں حل ہوئی ہے۔ مچھلیوں کے منہ کے پیچھے کی طرف gills ہوتے ہیں، مچھلی اپنے منہ میں پانی کو داخل کرتی ہے اور منہ کے پیچھے موجود gills کے اوپر سے پانی خارج کرتی ہے، gills میں باریک باریک خون کی نالیوں میں خون موجود ہوتا ہے، خون میں شامل کاربن ڈائی آکسائڈ پانی میں حل ہوجاتی ہے اور پانی میں حل شدہ آکسیجن خون میں شامل ہوجاتا ہے، اس دوران خون اور پانی کے بہاؤ کی سمت ایک دوسرے کے مخالف ہوتی ہے (counter current mechanism)۔ زمینی جانور پانی میں سانس نہیں لے سکتے کیونکہ ہمارے پھپھڑوں کی ساخت الگ ہے اور پانی میں ہوا کے مقابلے میں آکسیجن بھی کم ہوتا ہے۔ مچھلیاں بھی کسی حد تک سوتی ہیں، البتہ ان کے پاس eyelid نہیں ہوتی بلکہ nictating membrane ہوتی ہے ، سو انکی آنکھیں انسان...
زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے ترجمہ: قدیر قریشی یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے- شاید زیادہ بہتر سوال یہ ہو گا کہ زمین پر ہوا ہر وقت کیوں نہیں چلتی رہتی- آخر کو ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے- خطِ استوا پر زمین کی سطح کی linear speed 1670 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے- تو خط استوا پر ہر وقت 1670 کلومیٹر کی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ کیوں نہیں چلتے رہتے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین کی سطح کے ساتھ ساتھ ہوا بھی کم و بیش اسی رفتار سے گھوم رہی ہے اور یوں ہوا زمین کی سطح کے ریفرنس سے قریب قریب ساکن ہے- اگر آپ خطِ استوا سے قطبین کی طرف جائیں تو زمین کا قطر کم ہوتا چلا جاتا ہے- مثال کے طور پر خطِ استوا سے 30 ڈگری اوپر جائیں تو زمین کی سطح کی رفتار تقریباً 1400 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے جبکہ 60 ڈگری پر یہ رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ رہ جاتی ہے علی ہذالقیاس- شمالی قطب پر یہ رفتار صفر ہو جاتی ہے- چنانچہ جیسے جیسے ہم خط استوا سے قطبین کی طرح جائیں ہوا کی رفتار بھی زمین کی سطح سے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے- اس کے علاوہ سورج کی شعاعیں خط استوا پر تقریباً عمودی پڑتی ...
Comments
Post a Comment