Posts

Showing posts with the label #JummaMubarak

زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے

Image
  زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے ترجمہ: قدیر قریشی یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ زمین پر ہوا کیوں چلتی ہے- شاید زیادہ بہتر سوال یہ ہو گا کہ زمین پر ہوا ہر وقت کیوں نہیں چلتی رہتی- آخر کو ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے- خطِ استوا پر زمین کی سطح کی linear speed 1670 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے- تو خط استوا پر ہر وقت 1670 کلومیٹر کی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ کیوں نہیں چلتے رہتے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین کی سطح کے ساتھ ساتھ ہوا بھی کم و بیش اسی رفتار سے گھوم رہی ہے اور یوں ہوا زمین کی سطح کے ریفرنس سے قریب قریب ساکن ہے- اگر آپ خطِ استوا سے قطبین کی طرف جائیں تو زمین کا قطر کم ہوتا چلا جاتا ہے- مثال کے طور پر خطِ استوا سے 30 ڈگری اوپر جائیں تو زمین کی سطح کی رفتار تقریباً 1400 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے جبکہ 60 ڈگری پر یہ رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ رہ جاتی ہے علی ہذالقیاس- شمالی قطب پر یہ رفتار صفر ہو جاتی ہے- چنانچہ جیسے جیسے ہم خط استوا سے قطبین کی طرح جائیں ہوا کی رفتار بھی زمین کی سطح سے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے- اس کے علاوہ سورج کی شعاعیں خط استوا پر تقریباً عمودی پڑتی ...

دل ٹوٹنے کی وجہ سے موت واقع ہونا !

Image
دل ٹوٹنے کی وجہ سے موت واقع ہونا ! ہمارے دل کے اندر موجود کچھ ریشے اتنے باریک اور نازک ہیں کہ بعض اوقات شدید ایموشنل ٹراما میں یہ ٹوٹ بھی سکتے ہیں جس کے نتیجے میں دل اپنی اصل شکل کھو دیتا ہے۔ اس بات کے نتیجے میں ہمارا دل خون پمپ نہیں کر سکتا۔ بعض اوقات کسی بات پہ ملنے والا جذباتی دباؤ اتنا شدید ہوتا ہے کہ ہمارے دل کے ریشے تک ٹوٹ جاتے ہیں اور دل کی ساخت خراب ہو جاتی ہے۔ سادہ الفاظ میں بس کسی بات پہ دل ٹوٹنے (جذباتی طور پہ) کی وجہ سے ہم یوں مر سکتے ہیں۔ اس بیماری کو "بروکن ہارٹ سنڈروم" یا دل ٹوٹنے سے موت واقع ہونا بھی کہتے ہیں۔ ضیغم قدیر

بلوچی تھیریم (Baluchitherium)

Image
بلوچی تھیریم (Baluchitherium) تاریخ کا سب سے بڑا زمینی ممالیہ جانور: ڈیرہ بگٹی، بلوچستان۔۔ ساڑھے تین کروڑ سال پہلے۔ ڈائنوساروں کو صفحہ ہستی سے مٹ چکے زمانے بیت چکے ہیں۔ لیکن اب بھی دنیا پر انتہائی قوی الجثہ اور خطرناک جانوروں کا راج ہے۔۔۔۔لیکن ۔ ڈیرہ بگٹی کے گھنے، سرسبز و شاداب سبزہ داروں میں بلند درختوں کے پتے کھانے میں مصروف "بلوچی'تھیریم" کوئی شکاری یا خطرناک جانور نہیں۔ بلکہ نسلی اعتبار سے یہ گینڈے کے قریب ہے۔ تاہم اس قوی الجثہ گینڈے کے ماتھے اور سر پر سینگ نہیں تھے۔ یہ مہا ممالیہ کے سامنے انسان ایک بونا اور افریقی ہاتھی(آج سب سے بڑا زمینی ممالیہ) ایک بچہ معلوم ہوتا ہے۔ تو آئیے چلتے ہیں ساڑھے 3 کروڑ سال قبل کے ڈیرہ بگٹی میں بلوچی'تھیریم سے ملاقات کرنے: صنف: بلوچی'تھیریم کا تعلق بےسینگ قدیم گینڈے کی نسل Paraceratherium سے ہے ۔ اب تک اس صنف کے 10 کے قریب مختلف جانور دریافت ہوچکے ہیں۔ ۔ سائز: سر تا پیر بلوچی'تھیریم کی لمبائی کا اندازہ 5 سے 7 میٹر یعنی 22 فٹ تک بڑھ سکتی تھی۔ جبکہ اس کے جسم کی افقی لمبائی کا اندازہ 7 سے 8 میٹر تک لگایا گیا ہے۔ ۔ وزن: اس قوی ہیک...

وہ جگہ جہاں ایک دن ایک سال کے برابر ہوتا ہے

Image
وہ جگہ جہاں ایک دن ایک سال کے برابر ہوتا ہے ہماری زمین سے قریبی سیارہ زہرا Venus ہے۔ یہ نظام شمسی Solar system کادوسرا سیارہ ہے۔ یہ ہم سے 42 ملین کلومیٹر دور ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ یہاں کا ایک دن پورے ایک سال سے بھی بڑا ہوتا ہے۔ یہ سورج کے گرد ایک چکر 225 زمینی دن میں پورا کرتا ہے یعنی وہاں ایک کا ایک سال 225 زمینی دن کا ہوتا ہے۔جبکہ ہماری زمین 365 دن میں سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرتی ہے۔ سیارہ زہرا اپنے محور کے گرد ایک چکر 243 دن میں مکمل کرتا ہے۔ یعنی کہ وہاں کا ایک دن وہاں کے سال سے بھی بڑا ہے۔ Source