مچھلیاں پانی میں سانس کیسے لیتی ہیں؟ کیا انھیں بھی نیند آتی ہے؟
مچھلیاں پانی میں سانس کیسے لیتی ہیں؟ کیا انھیں بھی نیند آتی ہے؟
مچھلیاں پانی میں حل شدہ آکسیجن کو سانس لینے کے لیے استعمال کرتی ہیں، واضح رہے پانی کے مالیکول میں موجود آکسیجن کی بات نہیں ہورہی (H2O) بلکہ پانی میں حل شدہ اس آکسیجن گیس کی بات ہورہی ہے جو کہ پانی میں موجود کائی (algae) اور پودوں کی فوٹو سینتھسز اور باہر کی ہوا سے پانی میں حل ہوئی ہے۔ مچھلیوں کے منہ کے پیچھے کی طرف gills ہوتے ہیں، مچھلی اپنے منہ میں پانی کو داخل کرتی ہے اور منہ کے پیچھے موجود gills کے اوپر سے پانی خارج کرتی ہے، gills میں باریک باریک خون کی نالیوں میں خون موجود ہوتا ہے، خون میں شامل کاربن ڈائی آکسائڈ پانی میں حل ہوجاتی ہے اور پانی میں حل شدہ آکسیجن خون میں شامل ہوجاتا ہے، اس دوران خون اور پانی کے بہاؤ کی سمت ایک دوسرے کے مخالف ہوتی ہے (counter current mechanism)۔ زمینی جانور پانی میں سانس نہیں لے سکتے کیونکہ ہمارے پھپھڑوں کی ساخت الگ ہے اور پانی میں ہوا کے مقابلے میں آکسیجن بھی کم ہوتا ہے۔
مچھلیاں بھی کسی حد تک سوتی ہیں،
البتہ ان کے پاس eyelid نہیں ہوتی بلکہ nictating membrane ہوتی ہے ، سو انکی آنکھیں انسانوں کی آنکھوں کی طرح بند نہیں ہوتیں۔ ان کی نیند کا وقت بھی مختلف ہوتا ہے، کچھ سوتے ہوئے تیرتی ہیں تو کچھ ایک محفوظ جگہ ڈھونڈ کے سوتی ہیں اور کچھ لمبی نیند (hibernation/ aestivation) میں بھی چلی جاتی ہیں۔
_______________
مچھلی کے gills
Comments
Post a Comment